جواب:
قرآن مجید اللہ کا کلام ہے اور اللہ کا کلام اللہ کی صفت قدیمہ ہے لہذا کلام
الہٰی مخلوق نہیں ہے۔
اہل سنت و الجماعت کے نزدیک صفات باری تعالیٰ لا عين ولا غير ہیں یعنی صفات باری تعالیٰ عین ذات باری نہیں لیکن ذات باری تعالیٰ سے الگ ہو کر پائی بھی نہیں جاتیں۔
ایک کلام نفسی ہے یعنی قرآن کا مفہوم و معنی۔ یہ اللہ کی صفت قدیمہ ہے اور غیر مخلوق ہے۔ دوسرا کلام لفظی حادث ہے یعنی کلمات و الفاظ۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔