جواب:
اگر آپ بار بار شک میں پڑھ جاتے ہیں کہ کبھی سورۃ نہیں پڑھی، کھبی سجدہ نہیں کیا
یا پھر کسی اور رکن کے بارے میں شک ہوتا ہے تو اس کے لیے آپ غالب گمان کیا
کریں۔ مثلا اگر آپ کو شک ہے کہ میں نے سورۃ نہیں پڑھی تو آّپ دیکھیں کہ آپ کا غالب
گمان کیا ہے یعنی کہ اگر آپ کا زیادہ گمان یہ ہے کہ آپ نے سورت پڑھ لی ہے تو آپ کی
نماز ہو جائے کی، اس میں کوئی حرج نہیں۔ (کتب فقہ)
یہ بات غلط ہے کہ اللہ کو دھوکہ دیا جاسکتا ہے۔ انسان کمزور اور ناتواں ہے جب گناہ کرتا ہے تو اسے چاہے کہ جلدی سے توبہ کرے، اللہ تعالیٰ کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا وہ تو علیم و خبیر ہے۔ اللہ تعالیٰ کے علم میں سب کچھ ہے اس سے کوئی چیز بھی نہیں چھپی۔ انسان کو چاہیے کہ وہ ہر وقت استغفار پڑھے اور توبہ کرے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔