جواب:
بیعت کےلیے ضروری ہے کہ پیر کامل یعنی علم والا اور باعمل ہو تو اس سے بیعت کرنا
جائز اور مستحب ہے۔
طریقہ یہ ہے کہ مرشد کسی برتن میں پانی ڈال کر اس میں اپنا ہاتھ ڈبو کر نکال لے، پھر باپردہ عورت اس برتن میں ہاتھ ڈالے۔ دوسرا طریقہ یہ کہ کوئی لمبا کپڑا ہو، ایک سرا مرشد کے ہاتھ میں ہو اور دوسرا بیعت کرنے والی عورت کے ہاتھ میں ہو۔
خواتین اپنے پیر صاحب کے سامنے بھی بے پردہ نہ ہوں بلکہ احکامات اور پندو نصیحت اور ارشادات وغیرہ پردہ میں رہ کر سنیں اور ان پر عمل کرنے کی پوری کوشش کریں۔ خواتیں نہ تو پیر صاحب کے ہاتھ چومیں اور نہ ہی بدن کا کوئی اور حصہ مس کریں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔