حج تمتع کے دوران سعی نہ کر نے والے کے لیے کیا حکم ہے؟


سوال نمبر:1016
اگر‌کوئی شخص حج تمتع کر رہا تھا اور طواف زیارت کے بعد سعی نہ کر سکا تو اس کے لیے کیا حکم ہے۔ اگر وہ حج کے ایام کے بعد حج کی نیت سے سعی کر لے تو کیا حکم ہوگا۔ جزاک اللہ خیرا

  • سائل: محسن ندیممقام: سعودی عربیہ
  • تاریخ اشاعت: 27 مئی 2011ء

زمرہ: سعی

جواب:
فتاوی عالمگیریہ میں لکھا ہے :

و من ترک السعی بين الصفا والمروة فعليه دم و حجه تام.

جس نے سعی نہیں کی اس پر دم واجب ہے اور اس کا حج مکمل ہو گیا۔

ولو سعیٰ ما حل و جامع و کذا بعد الاشهر.

اگر اس نے حلال ہونے کے بعد سعی کی یا کئی مہینوں کے بعد کی تب بھی درست ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔