جواب:
حالت رکوع اور سجدہ میں دعا پڑھنے کے بارے میں احادیث موجود ہیں۔ علامہ بدرالدین عینی رحمہ اللہ شارح بخاری فرماتے ہیں کہ فرائض میں تین تین بار سبحان ربی العظيم اور سبحان ربی الاعلیٰ کہنا کافی ہے۔ نوافل میں مزید دعائیں پڑھنا بھی مستحسن ہے۔
بعض علماء کرام فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبھی کبھار رکوع اور سجود میں دعائیں پڑھتے۔ یہ دعا منقول ہے : سبحانک اللهم ربنا وبحمدک اللهم اغفرلی و فی رواية وارحمنی و عافينی۔
(عمدة القاری، شرح بخاری، ج : 6، ص : 70)
نماز باجماعت میں امام کے لیے تین بار تسبیح پڑھنا افضل ہے تاکہ مقتدی لمبی نماز سے متنفر نہ ہوں۔ انفرادی نماز میں مزید مسنون دعائیں پڑھنا بھی جائز ہے، کوئی حرج نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔