جواب:
چونکہ آپ نے تین طلاقیں دی ہیں اس لیے آپ کی بیوی آپ پر حرام ہو گئی ہے۔ تین
طلاقوں کے بارے میں جمہور علماء کا موقف یہ ہے کہ بیک وقت تین طلاقیں واقع ہو جاتی
ہے۔
علامہ نووی شافعی کہتے ہیں : امام مالک، امام ابو حنیفہ، امام شافعی اور قدیم و
جدید تمام علماء کے نزدیک تین طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں۔ اسی طرح امام ابن قدامہ
حنبلی لکھتے ہیں کہ جس شخص نے بیک وقت تین طلاقیں دیں وہ واقع ہوجائیں گی۔
سیدنا حضرت ابو ہریرہ، حضرت ابن عمر، حضرت عبداللہ بن عمرو، حضرت ابن مسعود اور
حضرت انس رضی اللہ عنہم اجمعین کا بھی یہی نظریہ ہے اور بعد کے تابعین اور ائمہ بھی
اسی کے قائل ہیں۔
(المغنی، ج : 7، ص : 282)
آپ نے لکھا ہے کہ وہ آپ کے علاوہ کسی دوسرے مرد سے شادی کرنے کے لئے تیار نہیں۔اگر ایسا ہے تو وہ آپ سے بھی شادی نہیں کر سکتی اور اسے ساری زندگی اکیلے ہی رہنا ہوگا۔ واضح ہو کہ وہ اب آپ کی بیوی نہیں ہے اور آپ کی زوجیت میں دوبارہ آنے کے لئے ضروری ہے کہ وہ کسی اور مرد سے نکاح کرے اور وہ بطور میاں بیوی رہیں۔ بعد ازاں اگر اس کے نئے شوہر نے اسے طلاق دے دی تو وہ عدت گزار کر آپ سے شادی کر سکتی ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔