کیا عورت کے لیے حالت حمل میں نماز اور روزہ رکھنا ضروری ہے؟


سوال نمبر:1112
میں 6 ماہ کی حاملہ ہوں، کیا مجھے رمضان المبارک کے روزے رکھنے چاہیئیں؟ دوران حمل روزے کی صورت میں کیا احتیاطی تدابیر ہو سکتی ہیں؟ علاوہ ازیں مجھے نماز کیسے پڑھنی چاہیئے؟ نیز کیا رکوع و سجدہ کے دوران پیٹ پر پڑنے والے دباؤ سے بچے کی نشو و نما پر برے اثرات ہو سکتے ہیں؟

  • سائل: انجممقام: نامعلوم
  • تاریخ اشاعت: 08 جولائی 2011ء

زمرہ: اسقاط حمل/عزل  |  روزہ  |  نماز  |  عبادات

جواب:
رمضان المبارک کے روزے فرض ہیں اگر حمل کی وجہ سے کوئی ایسی تکلیف ہو کہ برداشت نہ ہوسکے تو اس دن کا روزہ نہ رکھنا آپ کے لیے بہتر ہے لیکن بعد میں اس کی قضا آپ پر واجب ہے۔ اسی طرح اگر رکوع اور سجدہ کرنے میں آپ کو زیادہ تکلیف ہوتی ہے تو آپ کھڑے ہوکر یا کرسی پر بیٹھ کر نماز ادا کر سکتے ہیں، دونوں طرح جائز ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔