جواب:
فتاویٰ عالمگیری میں لکھا ہے :
يکره ان يدعوا الرجل اباه والمراءة زوجها باسمه.
اپنے والدین کو نام لیکر پکارنا اور بیوی کا شوہر کو نام لے کر پکارنا مکروہ ہے۔
بہتر یہ ہے کہ بیوی اپنے خاوند کو نام لے کر نہ پکارے اگرچہ نام لے کر پکارنا جائز ہے۔ بیوی کو چاہیے کہ خاوند کو پیار سے بلائے، اسی طرح بدلے میں خاوند بھی اپنی بیوی کو پیار سے پکارے۔ اس طرح دونوں کے مابین محبت بڑھے گی اور ان کا رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوگا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔