جواب:
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے جسے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :
قال رسول الله صلی الله عليه وآله وسلم لولا ان اشق علی امتی لامرتهم بالسواک عند کل صلوٰة.
(ترمذی، 1 : 5)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر مجھے یہ خوف نہ ہوتا کہ مسواک کرنا امت پر دشوار ہوگا تو میں ہر نماز کے لیے یعنی ہر وضو کے لیے مسواک کا حکم دیتا۔
لہذا وضو میں مسواک کرنا سنت اور ثواب کا باعث ہے، اگر مسواک نہ ہو تا شہادت والی انگلی مسواک کی جگہ استعمال کر لیں۔ اگر وضو کرتے ہوئے شروع میں مسواک بھول جائے اور فراغت سے پہلے یاد آجائے تو بعد میں کر لیں لیکن مسواک کرنے سے خون نکلا تو وضو دوبارہ کرنا پڑے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔