جواب:
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
غيروا الشيب ولا تشبهوا باليهود.
(سنن الترمذی، 2 : 208)
بڑھاپے (بالوں کی سفیدی) کو بدلو اور یہودیوں کی مشابہت نہ کرو۔
اس حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ سفید بالوں کو خضاب یا کسی اور بے ضرر چیز کے ذریعے بدلنا جائز ہے۔ فتاویٰ عالمگیریہ میں لکھا ہے :
و من فعل ذالک ليذين نفسه للنساء ولحبب نفسه اليهين فذالک مکروه و عليه عامة المشائخ و بعضهم جوّز ذالک من غير کراهة.
(عالمگيری، 5 : 359)
اور جو شخص کالا خضاب استعمال کرتا ہے کہ اپنے آپ کو عورتوں کے لئے خوبصورت بنائے تو یہ مکروہ ہے اور بعض علماء کرام نے فرمایا کہ مکروہ بھی نہیں جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔