سحر و افطار کے اوقات قرآن مجید کی روشنی میں‌ کیا ہیں؟


سوال نمبر:1158
سحر و افطار کا صحیح وقت قرآن کی روشنی میں‌ بیان فرما دیں۔ شیعہ حضرات سورۃ البقرۃ کی آیت نمبر 187 کا حوالہ دے کر کہتے ہیں‌ کہ افطار کا وقت رات ہونے پر ہے۔

  • سائل: ملک کاشف شبیرمقام: لاہور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 14 اگست 2011ء

زمرہ: سحر و افطار کے احکام  |  روزہ  |  عبادات

جواب:

قرآن مجید میں اللہ رب العزت نے فرمایا :

وَكُلُواْ وَاشْرَبُواْ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ أَتِمُّواْ الصِّيَامَ إِلَى الَّيْلِ.

(سورة البقرة، 2 : 187)

اور کھاتے پیتے رہا کرو یہاں تک کہ تم پر صبح کا سفید ڈورا (رات کے) سیاہ ڈورے سے (الگ ہو کر) نمایاں ہو جائے، پھر روزہ رات (کی آمد) تک پورا کرو۔

لہٰذا سحری کا وقت صبح صادق سے پہلے ہے اور افطاری کا وقت رات آنے سے پہلے ہے، غروب آفتاب سے رات شروع ہو جاتی ہے اور صبح صادق سے دن شروع ہو جاتا ہے اور روزہ دن کے وقت رکھا جاتا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔