کیا مکان کی تعمیر کے لیے رکھی گئی رقم پر زکوٰۃ ادا کی جائے گی؟ اگرچہ رقم نصاب زکوٰۃ تک پہنچتی ہو


سوال نمبر:1161

میں زکوٰۃ ادائیگی کے بارے میں ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں۔ میں بیرون ملک مقیم ایک طالب علم ہوں، میں نے کچھ پیسے بچائے ہوئے ہیں جو نصاب زکوٰۃ تک پہنچتے ہیں۔ تاہم میں نے وہ پیسے پاکستان کے اندر مقیم اپنے خاندان کے لئے بھیجنے ہیں۔ کیونکہ ہمارا ابھی تک کوئی ذاتی مکان نہیں ہے۔

میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس رقم پر زکوٰۃ ادا کی جائے گی جو کسی مکان کی تعمیر کے سلسلے میں بچا کر رکھی گئی ہو؟

  • سائل: حارث جاویدمقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 17 ستمبر 2011ء

زمرہ: زکوۃ

جواب:

جو رقم آپ نے مکان خریدنے کے لیے رکھی ہے یا کسی اور مقصد کے لیے تو اس پر زکوٰۃ واجب ہے، جب تک خرچ نہ ہو جائے، چونکہ آپ اس رقم کے مالک ہیں اور نصاب بھی پورا ہے، لہذا زکوٰۃ واجب ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔