جواب:
چونکہ مشترکہ کاروبار کرنا جائز ہے، اس لیے کہ مثلاً آپ نے کسی کمپنی میں حصے خرید لیے تو آپ اس کمپنی میں شریک کاروبار ہوگئے یہ تو جائز ہے اور اس میں جاب کرنا بھی جائز ہے۔ اس میں کوئی خلاف شرع چیز نہیں البتہ اگر آپ سے کوئی سودی معاہدہ کیا جاتا ہے تو پھر جائز نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔