جواب:
نماز کے لیے وضو شرط ہے بغیر وضو نماز ہرگز جائز نہیں، بلکہ عقیدہ اگر یہ ہو کہ جائز ہے تو کفر ہے۔ اگر بیمار ہو یا پانی دستیاب نہ ہو تو تیمم کرے، بلا وضو قرآن پاک کو چھونا حرام ہے، اگر جنابت نہیں تو زبانی پڑھ سکتا ہے۔ اس طرح بغیر وضو قرآن مجید کو چھونا جائز نہیں بلکہ حرام ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :
إِنَّهُ لَقُرْآنٌ كَرِيمٌ o فِي كِتَابٍ مَّكْنُونٍ o لَّا يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَ o تَنْزِيلٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ o
(سورة واقعه، 56 : 77 تا 80)
بیشک یہ بڑی عظمت والا قرآن ہے (جو بڑی عظمت والے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اتر رہا ہے) o (اس سے پہلے یہ) لوحِ محفوظ میں (لکھا ہوا) ہے o اس کو پاک (طہارت والے) لوگوں کے سوا کوئی نہیں چُھوئے گا o تمام جہانوں کے ربّ کی طرف سے اتارا گیا ہےo
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔