جواب:
استخارہ کا معنی ہے خیر اور بھلائی طلب کرنا، انسان جب بھی کوئی اہم کام کرنے کا ارادہ کرتا ہے، اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی پاک بارگاہ میں سوال کرتا ہے کہ میرے حق میں جو بہتر ہے اس کی نشاندہی فرما دیں۔ کیا یہ میرے حق میں بہتر ہے یا نہیں؟
استخارہ کرنے والے کو چاہیے کہ نماز عشاء کے بعد دو رکعتیں نماز نفل برائے استخارہ پڑھے، پہلی رکعت میں الحمد کے بعد قل یا ایھا الکافرون اور دوسری رکعت میں الحمد کے بعد قل ھواللہ پڑھے، سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا پڑھے :
اَللّٰهُمَّ اِنِیْ اَسْتَخِيرُکَ بِعِلْمِکَ وَاسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَاسْاَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِيمِ فَاِنِکَ تَقْدِرُ وَلَا اَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَا اَعْلَمُ وَاَنْتَ عَلَامُ الْغُيوْبِ اَللّٰهُمَّ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ هٰذا الْاَمْرَ خَيرٌ لِّیْ فِیْ دِينِیْ وَدُنْيایَ وَعَاقِبَةِ اَمْرِیْ فَقَدِّرْه لِیْ وَيسِرْه لِیْ ثُمَ بَارِکْ لِیْ فِيه وَاِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ هٰذا اْلَامْرَ شَرٌّ لِّیْ فِیْ دِينِیْ وَدُنْيایَ وَعَاقِبَةِ اَمْرِیْ فَاصْرِفْه عَنِّیْ وَاَصْرِفْنِیْ عَنْه وَ قَدِّرْ لِیَ الْخَيرَ حَيثُ کَانَ ثُمَّ رَضِّنِیْ بِه.
اگر ایک یا دو بار استخارہ کرنے پر کوئی اشارہ نہ ملے تو سات بار کرنا چاہیے۔
دعا کرنے کے بعد با وضو قبلہ رو ہو کر سو جائے، دعا کے اول و آخر درود شریف پڑھے، اگر خواب میں سفیدی یا سبزی دیکھے تو سمجھے کہ یہ کام بہتر ہے اور اگر سرخی یا سیاہی دیکھے تو سمجھے کہ برا ہے اور اسے ترک کر دے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔