جواب:
قربانی کے حصوں میں سے عقیقہ کے لیے بھی حصہ رکھا جا سکتا ہے۔
و کذالک ان اراده بعضهم العقيقه عن ولد ولدله من قبل.
(فتاویٰ عالمگيريه، 5 : 304)
اسی طرح اگر قربانی کے حصوں میں بعض افراد عقیقہ کا ارادہ کر لیں تو جائز ہے۔
عقیقہ کے لئے مستحب وقت ساتواں دن ہے۔ لیکن عمر میں کسی وقت بھی کر سکتے ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔