دلہے کی طرف سے دلہن کو دیئے گئے زیورات طلاق کے بعد واپس لیے جاسکتے ہیں؟


سوال نمبر:1232
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میں اور میری بیوی کی طلاق کے بعد حق مہر کے علاوہ جو زیورات دلہے کی طرف سے دیے جاتے ہیں کیا وہ زیورات دلہن کی ملکیت ہیں یا دلہا واپس لے سکتا ہے؟

  • سائل: امتیازمقام: لاہور- پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 04 نومبر 2011ء

زمرہ: نکاح

جواب:

شرعی طور پر مہر بیوی کا حق ہے، اب مہر میں زیورات ہوں، نقدی ہو، یا زمین یا کوئی پلاٹ وغیرہ تو وہ بیوی کا حق ہے، لیکن مہر کے علاوہ جوکچھ دیا جاتا ہے۔ اگر نکاح کے وقت یہ حق زوجہ تسلیم کیا گیا ہے تو پھر بیوی کا حق ہے، اگر ویسے زیورات پہننے کے لیے بنائے تھے اور ملکیت شوہر کی تھی تو پھر یہ شوہر کا حق ہے، بیوی کا نہیں۔ ہر علاقے کا اپنا رواج ہوتا ہے۔ لہذا آپ دیکھیں کہ آپ لوگوں نے یہ زیورات کس طور پر دیے ہیں یعنی ملکیت شوہر کی ہو، صرف استعمال کے لیے بیوی کو دیے ہوں تو پھر آپ کی ملکیت ہے، اس کی زکوٰۃ، قربانی اور فطرانہ وغیرہ آپ پر ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔