جواب:
شرعی طور پر مہر بیوی کا حق ہے، اب مہر میں زیورات ہوں، نقدی ہو، یا زمین یا کوئی پلاٹ وغیرہ تو وہ بیوی کا حق ہے، لیکن مہر کے علاوہ جوکچھ دیا جاتا ہے۔ اگر نکاح کے وقت یہ حق زوجہ تسلیم کیا گیا ہے تو پھر بیوی کا حق ہے، اگر ویسے زیورات پہننے کے لیے بنائے تھے اور ملکیت شوہر کی تھی تو پھر یہ شوہر کا حق ہے، بیوی کا نہیں۔ ہر علاقے کا اپنا رواج ہوتا ہے۔ لہذا آپ دیکھیں کہ آپ لوگوں نے یہ زیورات کس طور پر دیے ہیں یعنی ملکیت شوہر کی ہو، صرف استعمال کے لیے بیوی کو دیے ہوں تو پھر آپ کی ملکیت ہے، اس کی زکوٰۃ، قربانی اور فطرانہ وغیرہ آپ پر ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔