کیا قربانی سے قبل ناخن اور بال نہ کٹوانے سے ثواب ملتا ہے؟


سوال نمبر:1238
السلام و علیکم میرا ایک سوال تھا کہ میں نے اپنے ایک دوست سے سنا تھا کہ بکرا عید کے دس دن پہلے سے ناخن اور بال نہ کٹوائیں تو ایک قربانی کا ثواب ملتا ہے۔۔۔۔۔ کیا یہ بات ٹھیک ہے؟ شکریہ

  • سائل: محمد سلمان معمود قادریمقام: لاہور- پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 04 نومبر 2011ء

زمرہ: قربانی کے احکام و مسائل

جواب:

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے :

من رای هلال ذی الحجة و اراد ان يضحی فلا ياخذ من شعره ولا من اظفاره.

(رواه المسلم، بحواله مشکوٰة، 127)

جس نے ماہ ذی الحجہ کا چاند دیکھا اور اس کا قربانی کا ارادہ تھا تو ناخن اور بال نہ کٹوائے۔

یعنی یکم ذی الحجہ سے دس ذی الحجہ تک یہ بال اور ناخن نہ کٹوائے، بلکہ قربانی کے بعد کٹوائے۔ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ یہ عمل مستحب ہے، کوئی اس پر عمل کرے گا تو ثواب ملے گا، نہ کرے گا تو گناہ نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔