جواب:
جب روح انسانی جسم سے نکل جاتی ہے اور سانس کا ربط کٹ جاتا ہے تو وہ نیک بخت ہونے کی صورت میں آسمانوں پر مقام اعلیٰ علیین میں چلی جاتی ہے۔ یہ اس کی آرام گاہ ہوتی ہے۔ جب چاہے جہاں چاہے کائنات میں آجا سکتی ہے۔ بدبخت ہونے کی صورت میں مقام سجین میں مقید کر دی جاتی ہے اور یہ اپنی مرضی سے کہیں آجا نہیں سکتی۔ رہا مردہ انسان کی روح کا کسی زندہ انسان میں داخل ہونا تو یہ غلط اور بیہودہ خیال ہے۔ اس کی شرعاً کوئی اصل نہیں۔ نہ اس وجہ سے روح بھٹکتی ہے نہ کسی اور میں داخل ہوتی ہے۔
(منهاج الفتاویٰ، مفتی عبدالقيوم خان هزاروی، جلد اول، 469)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔