جواب:
مسلمان عورت کا جانور ذبح کرنا درست ہے، اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔ چاہے مرد گھر میں موجود ہو یا نہ ہو۔ ہر صورت میں عورت جانور ذبح کر سکتی ہے۔ باقی ہمارے معاشرے میں اسلام سے دوری کی وجہ سے، غلط قسم کی رسومات رواج پا گئی ہیں۔ جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور نہ ہی اس چیز کی ضرورت ہے کہ بچہ چھری پر ہاتھ رکھے۔ اسلام کی تعلیمات میں ایسا کچھ بھی نہیں۔ عورت، مرد کی طرح جب چاہے جانور ذبح کر سکتی ہے۔ چاہے مرد موجود ہو یا نہ ہو، شرعی طور پر عورت کے جانور ذبح کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔