جواب:
ہرگز نہیں۔ کسی بھی صورت میں مسلمان کے لیے شراب کا کاروبار کرنا جائز نہیں ہے۔ خواہ مسلمان اسلامی ملک میں ہو یا غیر اسلامی ملک میں۔ حرام کام ہر جگہ حرام ہی ہوتا ہے، اس کے لیے زمان و مکان کے تعین کی کوئی بات نہیں۔ کسی بھی غیر اسلامی ملک میں شراب کا کاروبار کرنا، یہ ایسے ہی حرام اور ناجائز ہے جیسے کسی بھی اسلامی ملک میں اس کا کاروبار کرنا حرام اور ناجائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔