کیا جنات سے جائز کام لیا جاسکتا ہے؟


سوال نمبر:1495
کیا مسلمان جنات سے جائز کام لیا جاسکتا ہے؟ مثال کے طور پر کسی انسان پر جادو ہو اس پر کیئے گئے جادو کا سامان منگوانا یا اس انسان پر جنات ہوں تو مسلمان جنات سے ان کو گرفتار کروانا یا محکوم کرنا کہ اس انسان کے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟ کیا دین اسلام میں اس کی گنجائش ہے؟

  • سائل: اسلاممقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 07 مارچ 2012ء

زمرہ: متفرق مسائل

جواب:

جی ہاں! جنات سے جائز کام لیا جا سکتا ہے۔ شریعت میں ان سے جائز کام کروانے میں کوئی حرج نہیں۔ البتہ شریعت کے خلاف کام لینا حرام ہے۔ دوسروں پر ظلم و زیادتی کرنا، کسی کے مال کو غصب کرنا، کسی کو تنگ کرنا، دوسروں کے حقوق غصب کرنا، ایسے کاموں میں جنات سے مدد لینا جائز نہیں ہے، بلکہ حرام ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔