جواب:
ایسا کرنا جائز نہیں ہے، مشارکت میں کسی کو مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ مشارکت میں جو بھی معاہدہ کیا گیا، جونہی شراکت کا معائدہ ختم ہو جائے تو پھر ایک شریک دوسرے کو مجبور نہیں کر سکتا۔ البتہ اگر وہ چاہیں تو دوبارہ نیا معائدہ کر سکتے ہیں یا اگر دوسرا چاہے تو اپنی مرضی سے اسے مال دے سکتا ہے۔ البتہ اسے مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ یہ ظلم ہے اور دوسرے کا مال ناحق اور باطل طریقے سے غضب کرنا ہے، جو کہ اسلام میں حرام ہے۔ اللہ تعالی نے فرمایا :
وَلاَ تَأْكُلُواْ أَمْوَالَكُم بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ
البقرة : 188
اور تم ایک دوسرے کے مال آپس میں ناحق نہ کھایا کرو
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَأْكُلُواْ أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَن تَكُونَ تِجَارَةً عَن تَرَاضٍ مِّنكُمْ
سورة النساء : 29
اے ایمان والو! تم ایک دوسرے کا مال آپس میں ناحق طریقے سے نہ کھاؤ سوائے اس کے کہ تمہاری باہمی رضا مندی سے کوئی تجارت ہو۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔