جواب:
اگر آپ کو یقین ہو کہ خون نکل کر اپنی جگہ سے بہا ہے تو پھر وضو ٹوٹ گیا، اور آپ کو دوبارہ وضو کرنا پڑے گا، اور اگر صرف شک ہوا اور بعد میں خون وغیرہ نظر نہیں آیا تو آپ کا وضو برقرار ہے، دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔ البتہ اگر آپ احتیاط کرتے ہوئے دوبارہ وضو کر لیں تو آپ کے لئے بہتر اور افضل عمل ہے۔ نواقض وضو میں سے کوئی بھی سبب پایا جائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
مزید تفصیل کے لیے نیچے دئیے گئے عنوانات پر کلک کریں
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔