جواب:
اسرائیلی روایات کے مطابق حضرت دانیال علیہ السلام اکابر انبیاء میں شمار ہوتے ہیں اور صحیفہ دانیال عہدنامہ قدیم کے صحیفوں میں شامل تھا۔ قرآن و حدیث میں کہیں ان کا صراحت کے ساتھ ذکر نہیں آیا، البتہ عربی، تاریخی روایات اور تورات میں دانیال نام کی دو شخصیتوں کے متعلق کچھ غیر مکمل بیان محفوظ ہے۔ ان میں سے ایک دانیال تو وہ عہد قدیم کا مرد دانا ہے جس کا صحیفہ حزقیل کے صحیفے کے بعد ہے، اور دوسرے دانیال وہ صاحب و کشف و تعبیر شخصیت ہیں جو بنی اسرائیل کی اسیری کے زمانے میں بابل میں رہتے تھے۔ ایک ہی شخصیت کے مختلف ادوار میں حیات تسلیم کرنے میں کوئی علمی اشتمال بظاہر نظر نہیں آتا۔
بنو اسرائیل کے مستقبل کے بارے میں رمزیہ خواب اور بعض خوابوں کی تعبیریں انہوں نے بیان کی ہیں۔ البتہ بیت المقدس کے آزاد ہونے کی روایات ہمارے علم میں نہیں ہیں۔
تاريخ الطبری، دائره المعارف الاسلامی
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔