جواب:
آپ کو جو دعائیں آتی ہیں، آپ یہ تصور کر کے مانگیں کہ میں ایک گناہگار بندہ ہوں، اپنے کریم آقا ومولی کی بارگاہ حاضر ہوں، وہاں جا کر ندامت کے آنسو بہائیں، نہایت عجز و انکساری کے ساتھ، آپ دنیا وآخرت دونوں کی بھلائی کی دعا مانگیں جو اللہ تعالی نے ہمیں قرآن مجید میں سکھائی ہے۔
رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
(الْبَقَرَة ، 2 : 201)
اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں (بھی) بھلائی عطا فرما اور آخرت میں (بھی) بھلائی سے نواز اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھo
حضور علیہ الصلاۃ والسلام پر کثرت سے درود و سلام پڑھیں، اور کثرت کے ساتھ توبہ واستغفار کریں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔