کیا گورنمنٹ سیکم سے ملنے والی رقم لینا جائز ہے؟


سوال نمبر:1533
میں برسر روزگار ہوں اور اپنا گھر بھی پاکستان میں ہے اور ماہانہ تنخواہ اچھی ہے لیکن جتنی میری تنخواہ ہے اس سے زیادہ مجھے قرض میں دینا پڑتا ہے اور اپنے گھر اور یہاں ذاتی خرچے کے لئے مجھے دوبارہ قرض لینا پڑتا ہے- حکومت پاکستان نے بے نظیر انکم فنڈ کا جو پروگرام چلا رکھا ہے اس میں میری بیوی کا نام نکلا ہے تو اب کیا مجھے یا میری بیوی کو وہ رقم حکومت سے لینا چاہئے یا نہیں؟

  • سائل: سردار حسینمقام: دبئی
  • تاریخ اشاعت: 14 مارچ 2012ء

زمرہ: جی پی فنڈ/پراویڈنٹ فنڈ  |  جدید فقہی مسائل

جواب:

جس طرح آپ اپنی حالت بیان کر رہے ہیں، ایسی حالت میں آپ رقم لے سکتے ہیں۔ شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اگر آپ اپنے آپ کو اس کا مستحق سمجھتے ہیں تو ضرور لیں، ورنہ کسی دوسرے مستحق کو اپنے اوپر ترجیح دیں۔ اللہ تعالی ہم سب کا حامی وناصر ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔