کیا امام مسجد مصلےٰ امامت پر کھڑے ہو کر سنت قبلہ یا بعدہ پڑھ سکتا ہے؟


سوال نمبر:1538
کیا “امام مسجد“ اپنے “مصلےٰ امامت“ پر کھڑے ہو کر سنت قبلہ یا بعدہ پڑھ سکتا ہے؟ کچھ لوگوں‌نے امام پر اعتراض‌ کیا کہ امام صرف فرض‌ پڑھانے کیلئے مصلےٰ‌ امامت پہ کھڑا ہو۔ سنتیں‌ وہاں‌ نہ پڑھے ہاں‌اگر پیچھے جگہ نہ ہو تب مصلےٰ‌پہ سنتیں‌پڑھے۔ کیا یہ اعتراض‌درست ہے اور امام کے مصلےٰ‌ پر سنتیں‌ ادا کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ جواب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔

  • سائل: محمد صفدر علیمقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 14 مارچ 2012ء

زمرہ: زکوۃ  |  نماز کی سنتیں  |  امامت

جواب:

جی ہاں امام اپنے مصلہ امامت پر کھڑے ہو کر سنت قبلیہ یا بعدیہ پڑھ سکتا ہے، شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ پچھلی صفوں میں جگہ ہو یا نہ ہو امام سنتیں مصلہ امامت پر پڑھ سکتا ہے، اس کو ناجائز سمجھنے والوں سے دلیل مانگیں، یہ اعتراض غلط ہے۔

البتہ شریعت میں فرائض کے علاوہ دوسری نمازیں، سنتیں نوافل وغیرہ گھروں کے اندر پڑھنے کا حکم ہے، اس میں حکمت یہ ہے کہ گھر میں عبادت کا ماحول بنا رہے اور اہل خانہ میں بھی نماز کی ترغیب پیدا ہو، لیکن اب ہر شخص بہت مصروف ہو گیا ہےم ہر وقت سفر میں ہی رہتا ہے، اس لئے مسجد میں سنتیں ادا کی جاتی ہیں کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ رہ جائیں، شریعت کے مطابق افضل یہ ہے کہ سنتیں اور نوافل گھر میں پڑھی جائیں اور فرائض مسجد میں اگر کوئی سنتیں اور نوافل بھی مسجد میں ادا کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔