جواب:
اگر شوہر اپنی بیوی کو یہ کہے کہ تم مجھ سے میری ماں کی طرح بات کرتی ہو۔ اگر اس سے مراد بیوی کی بات کو اپنی ماں کی بات کے مشابہت سمجھتا ہے، مثلا تم میری ماں کی طرح پیار سے بات کرتی ہو یا غصہ سے بات کرتی ہو تو شرعا کوئی حرج نہیں ہے۔ البتہ اگر خاوند کے ایسا کہنے کا مطلب کچھ اور ہو تو جیسی وہ نیت کرتا ہے ویسا ہی اس کا حکم ہوتا ہے، مثلا اگر ایسا طلاق کی نیت سے کہہ رہا ہو تو طلاق واقع ہو جائے گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔