کیا مردے کے پاس غسل اور کفن سے قبل پڑھائی کرناجائز ہے؟


سوال نمبر:1571
کیا مردے کے پاس غسل اور کفن سے قبل پڑھائی کرناجائز ہے؟

  • سائل: محمد ہادیمقام: گجرات
  • تاریخ اشاعت: 02 اپریل 2012ء

زمرہ: احکام میت

جواب:

جی ہاں، مردے کے پاس غسل اور کفن سے قبل پڑھائی کرنا جائز ہے۔ اس میں کوئی حرج نہیں۔ اس کے علاوہ کسی بھی وقت مردے کے پاس پڑھائی کرنا جائز ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔