کیا سود کا پیسہ مسجد کو دیا جاسکتا ہے؟


سوال نمبر:1576
السلام علیکم مفتی صاحب، کیا بنک سے ملنے والا سود کا پیسہ مسجد کو دیا جاسکتا ہے؟ مسجد کے علاوہ اور کن مقاصد کے لیے سود کا پیسہ استمعال کیا جا سکتا ہے؟

  • سائل: یاور اقبالمقام: فیصل آباد
  • تاریخ اشاعت: 02 اپریل 2012ء

زمرہ: سود  |  مسجد کے احکام و آداب

جواب:

سود کا پیسہ مسجد کو دیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ کسی بھی فلاحی کام کے لیے بھی دے سکتے ہیں۔ لیکن اس کا ثواب نہیں ملے گا۔ البتہ کسی دوسرے کا بھلا ہو جائے گا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔