جواب:
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کبھی بھی ایسا نہیں فرمایا کہ قبر میں منہاج القرآن کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ جس نے بھی شیخ الاسلام کی طرف ایسا منسوب کی ہے اس نے جھوٹ بولا ہے اور جھوٹے پر خدا کی لعنت ہوتی ہے۔
قبر میں مردے سے تین سوال پوچھے جائیں گے جو کہ معروف ہیں اور ہر مسلمان ان سوالات کے بارے میں بخوبی جانتا ہے۔ ایک سوال اللہ تعالی کے حوالے سے پوچھا جائے گا دوسرا اس کے دین کے حوالے سے پوچھا جائے گا کہ تمہارا دین کیا ہے؟ اور تیسرا سوال حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ دنیا میں تمہارا عقیدہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں کیا تھا۔ اور یہ تین سوال یہ ہیں جو حدیث سے ثابت اور واضح ہیں۔
1. من ربک؟
تمہارا رب کون ہے؟
2. ما دينک؟
تمہار دین کیا ہے؟
3. ما کنت تقول فی هذا الرجل؟
اس بندے (حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں دنیا کے اندر تم کیا کہا کرتے تھے، (یعنی تمہارا عقیدہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں کیا کہا کرتا تھا)۔
امام بخاری نے یہ حدیث سات مقامات پر اپنی کتاب صحیح بخاری میں ذکر کی ہے، لیکن ساتوں مقامات پر ایسی روایات ذکر کی ہیں جن میں صرف آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں پوچھا جانے کا ذکر ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔