جواب:
1۔ زکوۃ دینا فرض ہے، اگر کسی بھی مسلمان کے پاس اتنا مال ہے کہ وہ نصاب تک پہنچ جاتا ہے اور اس مال پر ایک سال گزر جاتا ہے تو ایسا صاحب نصاب شخص زکوۃ دے گا۔
2۔ قربانی دینا واجب ہے، صاحب نصاب شخص کے لئے عیدالاضحی پر قربانی دینا واجب ہے۔
اگر آپ صاحب نصاب ہیں اور آپ کے سسرال والے اپنے پیسوں سے قربانی دیتے ہیں اور آپ سے پیسے نہیں مانگتے تو ایسی قربانی آپ کی طرف سے نہیں ہو گی۔ آپ جب تک اپنے مال سے قربانی اور زکوۃ ادا نہیں کریں گے، اس وقت قربانی آپ کے ذمہ رہے گی، آپ کا واجب ادا نہیں ہو گا، البتہ اگر آپ اپنے سسرال والوں کو اپنے حصہ کی قیمت ادا کر دیتے ہیں تو پھر آپ کو الگ سے قربانی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
دوسری بات یہ کہ زکوۃ اور قربانی الگ الگ کی جائے گی۔ زکوۃ کے پیسوں سے قربانی دینا جائز نہیں۔ زکوۃ الگ دیں گے، جب آپ کے مال پر ایک سال گزرے گا اور قربانی ہر سال عید الاضحی کے موقع پر اپنے مال میں سے دیں گے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔