جواب:
جنت، قیامت اور روز محشر انسان کو اپنے امام وپیشوا کے نام سے پکارا جائے گا ماں یا باپ کے نام سے نہیں۔ یعنی دنیا کے اندر جس کے ساتھ وہ چلتا تھا۔ جس کی اتباع کرتا تھا۔ فرعون کے ماننے والے فرعون کے نام سے پکارے جائیں گے۔ حضرت موسی علیہ السلام کی اتباع کرنے والوں کو حضرت موسی علیہ السلام کے نام سے پکارا جائے گا۔ کفر کرنے والے کو کافر اور اسلام کو ماننے والوں کو اہل اسلام کے نام سے پکارا جائے گا۔ قرآن میں اللہ تعالی نے فرمایا :
يَوْمَ نَدْعُواْ كُلَّ أُنَاسٍ بِإِمَامِهِمْ
(الْإِسْرَاء - - بَنِيْ إِسْرَآءِيْل ، 17 : 71)
وہ دن (یاد کریں) جب ہم لوگوں کے ہر طبقہ کو ان کے پیشوا کے ساتھ بلائیں گے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔