کیا غیر استعمال شدہ زمین پر عشر ادا کیا جائے گا؟


سوال نمبر:1695
السلام و علیکم۔ میرا سوال زکوۃ کے حوالے سے ہے، میرے پاس وراثت کی زمین ہے، جس میں سے میں کوئی فصل یا اس کی کوئی اجرت حاصل نہیں کر رہا۔ دو پلاٹ لیے جس میں کسی ایک جگہ گھر بنانا ہے لیکن پتہ نہیں کہ کس پر بنانا ہے گھر۔ ایک زمین بیٹے کے نام کی خریدی ہے۔ اب جو زمین پڑی ہوئی ہے اس پر زکاۃ ہے کہ نہیں؟ کسی بھی زمین سے مجھے کو فصل نہں آ رہی اس پر زکاۃ کیسے نکالوں گا۔ شکریہ۔

  • سائل: محمد خالدمقام: جدہ، سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 23 اپریل 2012ء

زمرہ: عشر

جواب:

ایسی زمین جس سے کسی قسم کا منافع حاصل نہ کیا جاتا ہو، اس پر زکوۃ فرض نہیں ہوتی ۔لہذا آپ کے جو پلاٹ وغیرہ ہیں یا ایسی زمین جس میں فصل نہیں اگاتے ان پر زکوۃ یا عشر فرض نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔