کیا عورتوں کا اپنے خاوند کے لیے بال کٹوانا جائز ہے؟


سوال نمبر:1798
کیا عورتوں کا بال کٹوانا جائز ہے؟ اگر نا محرم کے سامنے ننگے سر نہ جائیں. صرف اپنے خاوند اور عورتوں کے سامنے ننگے سر جائیں تو کیا پھر بال کٹوا سکتی ہیں؟

  • سائل: نوشین اخترمقام: اسپین
  • تاریخ اشاعت: 02 جون 2012ء

زمرہ: جدید فقہی مسائل

جواب:

عورتوں کا اپنے خاوند کے لیے بال کٹونا، زیب و زیبائش کرنا، زینت اختیار کرنا جائز ہے ، لیکن بال اتنے چھوٹے نہ کروائیں جائیں جس سے مردوں سے مشابہت ہو۔ اسلام میں یہ حرام ہے۔

اس سوال کا تفصیلی جواب گزر چکا ہے، مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
کیا عورتیں اپنے سر کے بال شوق اور شوہر کی مرضی سے کٹوا سکتی ہیں؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔