جواب:
تبلیغ دین ہر مسلمان پر حسب استطاعت فرض ہے، اور خدمت دین کے بہترین صورتوں میں سے ایک ہے۔ اگر انسان اپنے دوسرے حقوق وفرائض پورے کرنے کے ساتھ خدمت دین کا کام بھی کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یعنی تبلیغی سفر پر جانے سے اگر دوسرے حقوق وفرائض مثلا اہل وعیال کے حقوق، والدین کے حقوق، بہن بھائیوں کے حقوق میں اگر کوتاہی ہو رہی ہو تو پھر نہیں جانا چاہیے۔ لیکن اگر یہ سارے حقوق پورے ہو رہے ہوں تو کوئی حرج نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔