جواب:
اللہ تعالی آپ کی ہر پریشانی کو ختم کرے اور آپ کو سکون و راحت ملے۔ دنیا وآخرت میں کامیاب وکامران کرے۔ آپ کے پاس جو سونے کی مقدار موجود ہے یہ آپ کی ملکیت میں ہی ہے۔ شادی کے وقت جو سونا آپ کے والدین نے آپ کو دیا وہ آپ کا ہی ہے اسی طرح آپ کے خاوند نے جو سونا آپ کو دیا چاہے وہ بطور حق مہر دیا، ہدیہ، گفٹ دیا یا کسی بھی صورت میں دیا وہ آپ کا ہے اور آپ ہی اس کی مالک ہیں، وہ آپ سے مطالبہ نہیں کر سکتا۔ جب سارے سونے کی مالک آپ ہیں تو پھر زکوۃ بھی آپ پر واجب ہے۔ آپ کی انکم ہو رہی ہے یا نہیں بہر صورت زکوۃ واجب ہے کیونکہ آپ شرعی طور پر صاحب نصاب ہیں۔ لہذا آپ خود زکوۃ دیں گی اور یہ آپ پر فرض ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔