زکوٰۃ ادا کرنا کس پر فرض ہوتا ہے؟


سوال نمبر:1889
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میں‌ اپنے شوہر سے الگ رہتی ہوں، مگر ابھی تک طلاق نہیں ہوئی۔ میرے پاس 12 تولے سونا ہے، جو میرے والدین اور شوہر نے مجھے دیا تھا۔ میرے والدین نے جو مجھے دیا تھا وہ تو میرا ہی ہے، مگر ابھی تک یہ نہیں‌ طے ہوا کہ جو میرے شوہر نے مجھے دیا ہے وہ میرے پاس رہتا ہے یا نہیں۔ میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ اب زکوٰۃ‌ کون ادا کرے گا؟ اگر زکوٰۃ میں ادا کرتی ہوں تو میرے پاس تو کوئی آمدن کا ذریعہ ہی نہیں ہے۔ جس کے ذریعے سے میں زکوٰۃ ادا کروں۔ براہ مہربانی میری راہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

  • سائل: کلثوممقام: لاہور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 29 جون 2012ء

زمرہ: زکوۃ

جواب:

اللہ تعالی آپ کی ہر پریشانی کو ختم کرے اور آپ کو سکون و راحت ملے۔ دنیا وآخرت میں کامیاب وکامران کرے۔ آپ کے پاس جو سونے کی مقدار موجود ہے یہ آپ کی ملکیت میں ہی ہے۔ شادی کے وقت جو سونا آپ کے والدین نے آپ کو دیا وہ آپ کا ہی ہے اسی طرح آپ کے خاوند نے جو سونا آپ کو دیا چاہے وہ بطور حق مہر دیا، ہدیہ، گفٹ دیا یا کسی بھی صورت میں دیا وہ آپ کا ہے اور آپ ہی اس کی مالک ہیں، وہ آپ سے مطالبہ نہیں کر سکتا۔ جب سارے سونے کی مالک آپ ہیں تو پھر زکوۃ بھی آپ پر واجب ہے۔ آپ کی انکم ہو رہی ہے یا نہیں بہر صورت زکوۃ واجب ہے کیونکہ آپ شرعی طور پر صاحب نصاب ہیں۔ لہذا آپ خود زکوۃ دیں گی اور یہ آپ پر فرض ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔