جواب:
قبرستان میں کھانا کھلانا جائز ہے، مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ قبروں کی بے حرمتی نہ ہو۔ قبروں کے تقدس کو پامال نہ کیا جائے، اگر تو قبروں کی بے حرمتی ہو، ادب برقرار نہ رہتا ہو تو کھانا کھلانا جائز نہیں ہے۔ اصل چیز قبروں کا ادب واحترام ہے، اگر یہ برقرار رہے تو کھانا کھلانے میں کوئی قباحت اور ممانعت نہیں ہے۔
بے شمار احادیث ہیں جن میں قبروں پر بیٹھنے اور ٹیک لگانے سے منع کیا گیا ہے۔ کسی حدیث میں یا قرآن کی کسی آیت میں کھانا نہ کھلانے کا ذکر موجود نہیں ہے، یہ ایک مباح عمل ہے۔ بس اس چیز کا لحاظ رکھنا ہے کہ قبروں کی بے حرمتی نہ ہو۔ اگر واقعی قبروں کا تقدس پامال ہوتا ہو تو پھر جائز نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔