جواب:
عورت کا نکاح شرعی ہے۔ خاوند کی طلاق کے بغیر یہ عورت کسی سے نکاح نہیں کر سکتی۔کیونکہ نکاح پر نکاح کرنا حرام ہے اور نکاح پر نکاح نہیں ہو سکتا۔
خلع سے مراد یہ ہے کہ عورت اپنے خاوند کو کچھ دے کر طلاق لے لے۔ اور خاوند جب مال یا کوئی بھی چیز جس پر وہ متفق ہو جائے وہ لے کر طلاق دے دے۔ یعنی خلع کی صورت میں عورت کو اپنے خاوند کو مال دے کر طلاق لینا پڑتی ہے۔ اور خاوند کی رضا مندی بھی ضروری ہے۔
طلاق یا خلع کے بعد تین حیض تک عورت کی عدت ہے۔ تین حیض گزرنے کے بعد عورت کسی بھی دوسری جگہ شادی کر سکتی ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔