جواب:
شوہر کا سالی کے ساتھ جنسی تعلقات کی بناء پر بیوی سے نکاح ختم نہیں ہوتا۔ نکاح برقرار رہتا ہے۔ لیکن سالی کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنا گناہ کبیرہ ہے۔ یہ خالص زنا ہے۔ اگر زنا گواہوں سے ثابت ہو جائے تو اس شخص پر حد لگے گی۔ اور اگر سالی کے ساتھ جنسی تعلقات حلال سمجھتا ہے تو ایسا شخص دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔ کافر و مرتد ہو جاتا ہے۔ کیونکہ اس نے حرام کو حلال سمجھا اور کیا۔ جو لوگ اس کے اس ناجائز تعلق سے واقف ہیں انہیں چاہیے کہ وہ عدالت میں جا کر اس کے خلاف گواہی دیں اور قانونی طور پر اس کو سزا دلائی جائے۔ اور اگر جاننے کے باوجود اس شخص کے اس صریح گناہ کبیرہ پر خاموش ہیں تو وہ بھی گناہ گار ہیں۔ اور وہ بھی بروز قیامت اللہ تعالی کی بارگاہ میں جوابدہ ہوں گے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔