جواب:
اسلام میں کوئی بھی شخص اپنے سالے کی بیٹی (بیوی کے بھائی کی بیٹی) سے بیوی کی موجودگی میں نکاح نہیں کر سکتا۔ یعنی دونوں کو ایک ہی نکاح میں جمع نہیں کر سکتا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلی بیوی کو طلاق ہو جائے یا اس کا انتقال ہو جائے۔ اس کے علاوہ کوئی دوسری صورت نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔