جواب:
اگر تلاوت سننے کی نیت کرے اور سنے تو ثواب ملتا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد فرمایا۔
وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُواْ لَهُ وَأَنصِتُواْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَo
(الْأَعْرَاف، 7 : 204)
اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے توجہ سے سنا کرو اور خاموش رہا کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائےo
اس آیت کریمہ میں واضح طور پر بیان کیا ہے کہ جب بھی قرآن کی تلاوت کی جائے یعنی ٹی وی سے ذریعے کی جائے، ریڈیو، کیسٹ یا کسی بھی طریقہ سے تلاوت ہو تو غور سے سنو۔ یہاں یہ نہیں بتایا کہ کون کر رہا ہے یا کون کرےکسی کو خاص نہیں کیا گیا۔ لہذا اگر ثواب کی نیت سے سنے گا تو اسے ثواب ملے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔