جواب:
تہجد کے نوافل وہی ہونگے جو سونے کے بعد روٹین کے مطابق رات کے پچھلے پہر ادا کیے جائیں۔ لیکن اگر کبھی کبھار کسی وجہ سے رات سویا نہ جا سکے مثلا کسی پروگرام میں شرکت کی وجہ سے، شب بیداری کی وجہ سے، سفر کی وجہ سے یا رات کی نوکری ہے رات بھر سو نہیں سکتے، تو ایسی تمام صورتوں میں سحری کے ٹائم جو نفل ادا کیے جاتے ہیں انہیں تہجد ہی کہے گا۔ لیکن ایسا کبھی کبھار ہوتا ہے۔ لیکن اگر کوئی عشاء کی نماز کے بعد نفل ادا کرتا ہے اس خوف سے کہ وہ سحری کے وقت جاگ نہیں سکے گا تو یہ تہجد نہیں ہونگے، عام نفلی نماز ہو گی۔
لہذا عام روٹین کے ساتھ عشاء کی نماز کے بعد پڑھی جانےوالی نفلی نماز تہجد نہیں ہوتی، بلکہ تہجد کے لیے رات کے پچھلے پہر کا ہونا ضروری ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔