جواب:
جی ہاں! یہ روایت درست ہے۔ خواتین باجماعت نماز ادا کر سکتی ہیں۔ خواتین کو باجماعت مساجد میں ہی نماز پڑھنی چاہیے یہی مسنون طریقہ ہے۔ اس لیے مسجد میں خواتین کے لیے انتظام کیا جانا چاہیے۔ بصورت دیگر گھر میں بھی باجماعت نماز ادا کر لینا جائز ہے۔ (خواتین کی باجماعت نماز اور امامت سے متعلق سوال کا تفصیلی جواب آخر میں دیا گیا ہے)۔ ایسے بے شمار مسائل ہیں جن کی علماء ترغیب نہیں دے رہے۔ جنکی معاشرے کو بے حد ضرورت ہے۔ علماء کو چاہیے کہ معاشرے کے حالات کو مدنظر رکھ کر مسائل بتایا کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہوں۔
کیا
عورت اِمامت کروا سکتی ہے؟
مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔