کیا عورت، عورتوں کو نماز جمعہ اور نماز عید پڑھا سکتی ہے؟


سوال نمبر:2031
کیا عورت، عورتوں کی جماعت کروا سکتی ہے اگر کروا سکتی ہے تو جماعت کروانے والی آگے کھڑی ہو گی یا پھلی صف میں؟ کئی جگہوں پر عورتیں نماز جمعہ اور عید پڑھاتی ہیں کیا وہ خطبہ جمعہ اور خطبہ عید دیں گی اور جمعہ کی کتنی رکعات پڑھیں گی؟ کیا عید کی نماز مردوں کی طرح پڑھیں گی؟

  • سائل: محمد یونسمقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 27 اگست 2012ء

زمرہ: امامت

جواب:

عورت عورتوں کی جماعت کروا سکتی ہے اور جماعت کروانے والی عورت پہلی صف کے درمیان میں کھڑی ہو گی، مرد امام کی طرح مقتدیوں کے آگے نہیں کھڑی ہو گی۔

عورتوں کو نماز جمعہ اور عید مردوں کے ساتھ مساجد اور عیدگاہ میں ہی ادا کرنی چاہیے اور یہی مسنون طریقہ ہے۔ عورتوں پر جمعہ فرض نہیں ہے۔ لیکن اس کے علاوہ عورت، خواتین کو نماز جمعہ اور نماز عید پڑھا سکتی ہے اور عید کا ایک ہی طریقہ ہے مرد وخواتین کے لیے۔ جمعہ کے وقت خطبہ بھی دے گی لیکن آواز باہر نہیں جانی چاہیے، خواتین کے اجتماع تک ہی محدود رکھنی چاہیے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔