جواب:
یہ ایک غلط بات معروف و مشہور ہے کہ زوال کا وقت مکروہ ہوتا ہے اور اس میں کسی قسم کی عبادت نہیں کی جائے گی، حالانکہ زوال کے وقت بھی عبادت کرنا جائز ہوتا ہے اور مکروہ وقت ختم ہوتا ہے۔ استوا کا وقت مکروہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد سورج مغرب کی طرف ڈھلتا ہے، سورج کے مغرب کی طرف ڈھلنے کو زوال کا وقت کہتے ہیں۔ اس وقت نماز ظہر کا وقت شروع ہو جاتا ہے، نماز ظہر کے علاوہ ہر عبادت کر سکتے ہیں۔ صرف استوا کے وقت نماز نہیں پڑھی جائے گی اور اس کا دورانیہ تقریبا 30 منٹ ہوتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔