جواب:
دو رکعات سنت پڑھنی تھی نیت چار کی ہو گئی تو صرف دو رکعت پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ نماز توڑ کر نئی نیت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر چار رکعات ہی ادا کر دی جائیں تو دو سنت ہو جائیں گی اور باقی دو نفل۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔