جواب:
رمضان کے پورے مہینے کے روزوں کی قضا کرنی ہو یا اس سے کم کی، رمضان کے قضا روزے وقفے وقفے سے رکھے جا سکتے ہیں اور اکٹھے بھی۔ ہفتہ میں تین چار روزے بھی رکھ سکتے ہیں اور پورا ہفتہ بھی یہ روزہ رکھنے والی کی استطاعت پر ہے۔ روزوں کی قضا لگاتار کرنا یعنی مسلسل ایک ماہ کے روزے رکھنا ضروری نہیں، وقفے وقفے سے رکھنا چاہیں تو رکھ سکتے ہیں۔ رمضان کے کفارے کے روزے مسلسل دو ماہ رکھنے کا حکم ہے، قضا روزے، روزہ دار اپنی سہولت کے مطابق جیسے چاہے رکھ سکتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔