مسجد کی تعمیر کے بعد قبلہ سمت کو کیسے درست کیا جا سکتا ہے؟


سوال نمبر:2120
محترم مفتی صاحب ! السلام علیکم مسجد کی تعمیر کے بعد جب اس کی قبلہ کی طرف سمت کو چیک کیا گیا تو مختلف ذرائع سے یہ بات معلوم ہوئی کہ اس میں تقریباً 23 ڈگری کا فرق ہے۔ اب قبلہ کی طرف سمت کا درست تعین ہو گیا ہے۔ اس بارے میں راہنمائی فرمائیں کہ جس رخ پر مسجد کی تعمیر ہو چکی ہے اسی طرح رخ رکھیں یا مسجد کو شہید کر کے دوبارہ سے تعمیر کی جائے؟ یا صرف قبلہ سمت کو صفوں کا رخ کر کے نماز ادا کی جاتی رہے؟

  • سائل: اکمل کندانمقام: سرگودھا
  • تاریخ اشاعت: 15 ستمبر 2012ء

زمرہ: مسجد کے احکام و آداب

جواب:

قبلہ کا رخ تعین ہو گیا ہے لہذا آپ کے لیے جو ممکن ہو آسان ہو وہ کر سکتے ہیں۔ اگر مسجد شہید کر کے دوبارہ تعمیر کر سکتے ہوں تو ایسا بھی کر سکتے ہیں ورنہ شہید کرنے کے بجائے جس طرح قبلہ کا رخ متعین ہوا ہے صفیں اس طرف کر لیں اور لکیریں لگا لیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔